Maktaba Wahhabi

211 - 276
داغا جائے گا (اور ان سے کہا جائے گا) یہ ہے وہ خزانہ جسے تم نے اپنے لیے جمع کر رکھا تھا،لہٰذا اب اپنی جمع شدہ دولت کا مزہ چکھو۔‘‘[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ صَاحِبِ كَنْزٍ لَا يُؤَدِّي زَكَاتَهُ،إِلَّا أُحْمِيَ عَلَيْهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ،فَيُجْعَلُ صَفَائِحَ فَيُكْوَى بِهَا جَنْبَاهُ،وَجَبِينُهُ حَتَّى يَحْكُمَ اللّٰهُ بَيْنَ عِبَادِهِ،فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ،ثُمَّ يَرَى سَبِيلَهُ،إِمَّا إِلَى الْجَنَّةِ،وَإِمَّا إِلَى النَّارِ)) ’’جو دولت مند شخص اپنی دولت کی زکاۃ ادا نہیں کرتا،قیامت کے روز اس کی دولت کی تختیاں بنا کر جہنم کی آگ میں گرم کی جائیں گی،پھر ان سے اس کے پہلوؤں اور پیشانی کو داغا جائے گا،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بندوں کا فیصلہ فرمائے گا۔ یہ ایسا دن ہو گا جس کی طوالت پچاس ہزار سال ہے،پھر وہ اپنا راستہ جنت یا جہنم کی طرف دیکھ لے گا۔‘‘[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ آتَاهُ اللّٰهُ مَالًا،فَلَمْ يُؤَدِّ زَكَاتَهُ مُثِّلَ لَهُ مَالُهُ يَوْمَ القِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ لَهُ زَبِيبَتَانِ يُطَوَّقُهُ يَوْمَ القِيَامَةِ،ثُمَّ يَأْخُذُ بِلِهْزِمَتَيْهِ - يَعْنِي بِشِدْقَيْهِ - ثُمَّ يَقُولُ أَنَا مَالُكَ أَنَا كَنْزُكَ)) ’’جسے اللہ تعالیٰ نے مال و دولت سے نوازا،لیکن اس نے اس کی زکاۃ ادا نہ کی تو وہ دولت قیامت کے دن اس کے لیے دو نقطوں والے گنجے سانپ کی شکل بنا دی جائے
Flag Counter