Maktaba Wahhabi

268 - 276
شادی کرنا فرض ہے،لیکن اگر دل کا میلان ہو مگر شادی کا خرچ برداشت کرنے سے عاجز ہو تو اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر عمل کرے: ﴿ وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّىٰ يُغْنِيَهُمُ اللّٰهُ مِن فَضْلِهِ﴾ ’’جو نکاح کی طاقت نہیں پاتے وہ پاکدامنی کو اختیار کیے رہیں یہاں تک کہ اللہ ان کو اپنے فضل سے غنی کر دے۔‘‘[1] اور وہ نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پر عمل پیرا ہو: ((يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ)) ’’اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو شخص شادی کی طاقت رکھتا ہو وہ شادی کرے،کیونکہ اس سے آدمی کی نظر نیچی اور شرم گاہ بہت محفوظ ہو جاتی ہے۔ اور جو شخص اس کی قدرت نہ رکھتا ہو وہ روزے رکھے،کیونکہ یہ قوت شہوانیہ کو کمزور کر دیتے ہیں۔‘‘[2] البتہ جو شخص شادی کا شوق رکھتا اور شادی کرنے پر قادر ہو اور بدکاری سے بچ سکتا ہو تو اس کے لیے نکاح مستحب ہے اور عبادت کے لیے الگ تھلگ ہونے سے بہتر ہے،کیونکہ دنیا سے کنارہ کشی کا اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے۔
Flag Counter