Maktaba Wahhabi

93 - 276
((لَا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلَاةَ أَحَدِكُمْ إِذَا أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ)) ’’اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی شخص کی نماز قبول نہیں کرتا جب اس کا وضو ٹوٹ جائے حتی کہ وہ وضو کر لے۔‘‘[1] ( ’’مذی‘‘ یعنی وہ سفید رطوبت جو شہوت کے بعد شرم گاہ سے بغیر ٹپکے خارج ہو اور ’’ودی‘‘ یعنی وہ رطوبت جو شہوت کے بغیر پیشاب کے بعد خارج ہو۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’مذی‘‘ کے بارے میں فرمایا: ((يغسلُ ذَكَرَهُ ويتوضَّأُ)) ’’(اگر مذی خارج ہوتو) ذکر (شرم گاہ) کو دھو لو اور وضو کرو۔‘‘[2] ( ایسی نیند جس کی وجہ سے عقل و شعور قائم نہ رہے اور زمین پر بیٹھنے کی قدرت بھی ختم ہو جائے۔ ( دیوانگی،بے ہوشی،نشہ یا کسی دوا سے عقل کا ختم ہوجانا۔ ( اونٹ کا گوشت کھانا۔ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ میں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ تو آپ نے فرمایا: ’’ ہاں!۔‘‘ [3] ( شرمگاہ کو کپڑے وغیرہ کے بغیر چھونا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ((مَن مَسَّ ذكَرَه فلا يُصلِّي حتّى يَتوضَّأَ)) ’’جس نے شرم گاہ کو چھوا وہ (دوبارہ) وضو کیے بغیر نماز نہ پڑھے۔‘‘[4]
Flag Counter