Maktaba Wahhabi

531 - 625
میں نماز اور روزے وغیرہ کے اوقات کا اندازہ ان جہات(یا علاقوں) کے اعتبار سے لگایا جائے گا،جو ان کے سب سے زیادہ قریب ہوں گے اور ان میں دن اور رات(دونوں) کی تمیز چوبیس گھنٹے کے اعتبار سے ہوتی ہو۔(یعنی ان علاقوں یا جہات میں ہر چوبیس چوبیس گھنٹوں کو ایک شب و روز تصور کرکے اندازہ لگا کر اور اوقاتِ نماز کے درمیان جو فصل ہے،اس کا تناسب ملحوظ رکھتے ہوئے پانچ نمازیں ادا کی جائیں گی) 2۔ دوسرے وہ علاقے جہاں شفقِ غروب(شام کی سرخی) غائب ہی نہیں ہوتی کہ شفقِ فجر(صبح کا سفیدہ یا سرخی) طلوع ہو جا تی ہے اور ان علاقوں میں شفقِ غروب اور شفقِ شروق میں کوئی فرق بھی نہیں کیا جا سکتا۔(یعنی پتا نہیں چلتا کہ کون سی شفق غروب ہے اور کون سی شفق شروق)۔(جو علاقے ان جہات پر واقع ہوں) ان علاقوں میں نمازِ عشا،سحری کے آخری وقت اور نمازِ فجر کے اوقات کا اندازہ لگایا جائے گا۔(یعنی ان کے اوقات کا کام اندازے سے لیا جائے گا) اور یہ اندازہ بھی اس آخری وقت کے اعتبار سے ہوگا،جس میں دونوں شفق(طلوع و غروب کی سرخی) میں کچھ تمیز و فرق ہو سکے۔(یعنی پہلے اندازہ لگایا کہ یہ شفق غروب ہے تو اس کے زائل ہونے(غائب ہونے) پر نمازِ عشا ادا ہوگی اور پھر اس کے بعد اندازے کے مطابق جتنا وقت نمازِ عشا سے لے کر طلوعِ صبح صادق تک ہوتا ہے،اس کا اندازہ لگا کر اتنا وقت گزرنے پر سحری کا وقت ہو جائے گا اور پھر صبح کی نماز کا وقت شروع ہو جائے گا اور نمازِ فجر پڑھی جائے گی،اسی طرح ہی اندازے سے دوسری نمازیں ادا کی جائیں گی۔یہ یاد رہے کہ سورج غروب ہوتے ہی نمازِ مغرب ادا ہوگی۔ 3۔ تیسرے وہ علاقے جہاں دن اور رات دونوں چوبیس گھنٹوں کے ہوتے ہیں اور ان علاقوں میں نمازوں کے اوقات بھی علاحدہ ہوتے ہیں(کہ یہ ظہر کا وقت ہے،یہ عصر کا،یہ مغرب کا اور یہ عشا کا) اور ان علاقوں میں سال کے کچھ موسموں میں دن بہت زیادہ چھوٹا
Flag Counter