Maktaba Wahhabi

133 - 276
’’اطمینان سے رکوع کرو۔‘‘[1] ( رکوع سے سر اٹھانا اور اطمینان سے کھڑا ہونا : نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَعْدِلَ قَائِمًا)) ’’پھررکوع سے سر اٹھاؤ اور سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔‘‘[2] ( سجدہ کرنا اور پھر اطمینان سے سیدھا بیٹھنا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا،ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ جَالِسًا)) ’’پھر اطمینان سے سجدہ کرو،پھر سر اٹھا کر اطمینان سے بیٹھ جاؤ۔‘‘[3] اطمینان سے دونوں سجدے کرنا اور ان کے درمیان اطمینان سے بیٹھنا،فرض اور نفل نماز کی ہر رکعت کا رکن ہے۔ جن اعضاء پر سجدہ کیا جاتا ہے وہ یہ ہیں: چہرہ،دونوں ہتھیلیاں،دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ عَلَى الجَبْهَةِ،وَأَشَارَ بِيَدِهِ عَلَى أَنْفِهِ وَاليَدَيْنِ وَالرُّكْبَتَيْنِ،وَأَطْرَافِ القَدَمَيْنِ)) ’’مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پیشانی،ناک کو ساتھ شامل کرنے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ سے اس کی طرف اشارہ کیا،دونوں ہاتھوں،دونوں گھٹنوں اور دونوں قدموں کے پنجوں پر۔‘‘[4] ( نماز کے آخر میں بیٹھنا اور اس میں تشہد پڑھنا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter