Maktaba Wahhabi

272 - 276
اللہ تعالیٰ نے اس سے منع کر دیا اور ایمان والیوں کو انھیں چھپانے کا حکم دیا ہے۔ مذکورہ اور دیگر آیات سے مسلمان عورت کا پردہ واضح طور پر ثابت ہو رہا ہے اور درج ذیل امور ہی کی بنا پر شرعی پردے کا وجود ممکن ہے: ( چہرہ،ہاتھ اور پاؤں سمیت تمام جسم کو چھپایا جائے۔ ( حجاب اتنا تنگ نہ ہو کہ اس کے نیچے سے جسمانی خدوخال اور پستان وغیرہ ظاہر ہوں۔ ( اتنا شفاف اور باریک بھی نہ ہو کہ جسم کے خدوخال واضح ہوں۔ ( وہ مردوں کے لباس کے مشابہ نہ ہو۔ ( پردہ بھڑکیلا،بیل بوٹوں والا،رنگ برنگا یا ایسا نہ ہو کہ جاذب نظر ہو یا توجہ کو اپنی طرف مبذول کرے۔ شہرت اور خوبصورتی کے لیے نہ پہنا جائے،بلکہ صرف اور صرف سترو حجاب مقصود ہو۔ ( کافر عورتوں کے لباس کے مشابہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ جو کسی قوم سے مشابہت اختیار کرے،وہ انھی میں سے ہے۔ ( حجاب خوشبو دار نہ ہو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ،فَمَرَّتْ عَلَى قَوْمٍ لِيَجِدُوا رِيحَهَا،فَهِيَ زَانِيَةٌ،وَكُلُّ عَيْنٍ زَانِيَةٌ)) ’’جو عورت خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گزرے کہ وہ اس کی خوشبو محسوس کریں تو وہ عورت زنا کار ہے اور حقیقت یہ ہے کہ (غلط نظر سے دیکھنے والی) ہر آنکھ زناکار ہے۔‘‘[1]
Flag Counter