Maktaba Wahhabi

48 - 276
تھے کہ کائنات کی تدبیر کرنے والا اور اس کا نظام چلانے والا صرف اللہ تعالیٰ ہے،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَن يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَن يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ اللّٰهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ﴾ ’’ان (کافروں) سے پوچھیے کہ تمھیں آسمان و زمین سے روزی دینے والا کون ہے؟ کون ہے جو تمھارے سننے اور دیکھنے کی طاقت کا مالک ہے؟ اور کون ہے جو جاندار کو بے جان سے اور بے جان کو جاندار سے نکالتا ہے؟ اور کون ہے جو کائنات کی تدبیر کرتا ہے؟ تو وہ کہیں گے،وہ اللہ کی ذات ہے۔ تو ان سے کہو کہ پھر تم (اپنے اس اللہ سے) ڈرتے کیوں نہیں ہو۔‘‘[1] ٭ بعض صوفیوں کا یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ مخلوقات کے اندر حلول کر گیا ہے،جیسا کہ دمشق میں مدفون ابن عربی صوفی نے کہا: الرب عبد والعبد رب يا ليت شعري من المكلَّف ’’رب بندہ اور بندہ رب ہے،کاش میں جان لیتا کہ مکلف کون ہے۔‘‘ اور ان کے ایک دوسرے طاغوت نے کہا: وماالكلبوالخنزير إلا إلهنا وما اللّٰه إلا راهب في كنيسة
Flag Counter