Maktaba Wahhabi

107 - 366
مانعین زکاۃو قتال کے بارہ میں موجود اختلاف کیسے رفع ہوا ؟حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔ بلکہ اس سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تدفین کے بارہ میں اختلاف عظیم کیسے ٹلا ؟ اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے ۔ خلیفہ کے تعین کے مسئلہ میں در پیش اختلاف اور [منا امیرومنکم امیر ] جیسا خطرناک دعوی اور نعرہ کس چیز سے سرد ہوا ؟ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔ جناب ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں جب دادی کی میراث کا مسئلہ پیش آیا اور آپ نے دادی کی میراث نہ دینے کا فیصلہ صادر فرمایا تو ایک بڑھیا نے حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیش کر کے خلیفہ اور تمام امتوں میں انبیاء کے بعد سب سے افضل انسان کی اصلاح فرمادی جسے انہوں نے قبول کیا اور کسی صحابی نے بڑھیا کے اس فعل کی نکیر نہیں فرمائی۔ بلکہ صد آفرین اس بڑھیا کے لئے جس کا عقیدہ و منہج یہ تھا کہ دین کے معاملے میں ابو بکر صدیق جیسا انسان بھی پیروی کے لائق نہیں ہے بلکہ یہ حق رہتی دنیا تک محمد رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مخصوص ہے۔ جناب عمر رضی اللہ عنہ نے جب مغالاۃ مہور کے مسئلہ کی سنگینی دیکھی تو حق مہر کی تحدید کی کوشش کی بلکہ اعلان بھی فرمادیا ایک خاتون نے [وَّاٰتَيْتُمْ اِحْدٰىھُنَّ قِنْطَارًا ] [1]سے استدلال کر کے آدھی دنیا کے فاتح ، سلطنت روما وفارس کو قدموں تلے کچلنے والے عظیم خلیفہ کی اصلاح کر دی ، جسے عظیم القدر شخصیت نے یہ کہہ کر قبول کر لیا : اصابت امراۃ واخطأ عمر .[2] عورت درست کہہ رہی ہے عمر کو ٹھوکر لگ گئی ۔سبحان اللہ! اللہ تعالیٰ اس خاتون پر کروڑہا رحمتیں نازل فرمائے ، جو اس امت کے تمام افراد کو یہ
Flag Counter