Maktaba Wahhabi

126 - 366
شاہ الراشدی رحمہ اللہ نے فرمائی۔ ان کی قیادت کا سلسلہ تقریباً نصف صدی پر محیط ہے ۔ شیخ بدیع الدین رحمہ اللہ کیا تھے ! ایک چلتی پھرتی انجمن۔ قرآن کے حافظ تھے ۔ حدیث کے حافظ تھے ۔ فن جرح وتعدیل کے امام تھے۔علم رجال اور دیگر علوم میں مرجع خلائق تھے ۔ عظیم مجاہد تھے ، سندھ کے وڈیرہ پرست اور پیر پرست معاشرے سے بھر پور پنجہ لڑایا ۔ پوری عمر اس دشت میں جہادِ کبیر کے زیر سایہ گھومتے گھومتے صرف کر دی ۔ اللہ تعالیٰ نے بلاکا حافظ دیا ۔ استدلال واستحضار میں آج تک ان سے بہتر کوئی شخصیت نہیں دیکھی۔ علم کی دولت کے ساتھ ساتھ عمل کی قوت سے مالامال، پوری زندگی نماز تہجد کا اہتمام کیا ۔ پاکستان میںتوحید اسماء وصفات کو خاص طور پر صحیح نہج کے ساتھ سمجھانے والے ہمارے شیخ تھے ۔ سر زمین سندھ، صوفیوں اور حلولیوں کاگڑھ ہے ،اس فتنہ کے خلاف علمی و عملی جہاد کیا ۔ آپ کی کتاب، توحید ِ خالص اس کاناقابل تردید ثبوت ہے۔ مفتی عالم اسلام شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ سے جب اس کتاب کاتعارف کرایاگیاتو انہوں نے فرمایا: کاش اس کتا ب کا عربی ترجمہ ہوجائے تاکہ ہم بھی مستفید ہوسکیں ۔ شاہ صاحب رحمہ اللہ حدیث رسول (لا یخافون فی اللہ لومۃ لائم ) کی عملی تفسیر تھے ، جس علاقے میں دعوت و تبلیغ کے لئے جاتے اس علاقے والوں میں موجود کمیوں اور کوتاہیوں کا تذکرہ ضرور فرماتے ، اس علاقے میں موجود جاہلیت کی بھرپور تفنید فرماتے ۔ سندھ کے علاقےمِٹھی میں اغلب آبادی ہندوؤں کی ہے وہاں کے مرکزی چوک پر جمعیت اہل الحدیث سندھ کے زیر اہتمام جلسہ عام رکھا گیا ۔شاہ صاحب مرحوم کا ہندومت کے
Flag Counter