Maktaba Wahhabi

138 - 366
(الحلال بین)کی بجائے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث( ان احد کم یجمع خلقہ فی بطن أمہ اربعین یوما۔۔۔۔۔الحدیث ) مذکور ہے ، اس حدیث میں انسان کی تخلیق سے لے کر اس کے انجام تک کے تمام مراحل کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل کے ایک ہم عصر محدث امام اسحاق بن راہویہ، جو کہ امام بخاری رحمہ اللہ کے استاد بھی ہیں،نے بھی انہی چار احادیث کو ’’ اصول دین ‘‘ قرار دیا ہے ۔ گویا امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے مذکورہ قول کی دونوں روایتوں اورامام اسحاق بن راہویہ کے قول کو اگر جمع کیا جائے تو مجموعی طورپرچاراحادیث بنتی ہیں جن کے متعلق انکا ارشاد ہے کہ یہ پورے دین کی بنیادہیں۔ یعنی اگران چار احادیث کے صحیح معانی ومفاہیم سمجھ لئے جائیں اور انہیں اپنا مشغلہ حیات بنالیا جائے تو دین کے اہم اور بنیادی قواعد کا احاطہ ہوسکتا ہے۔میں آج ان چاروں حدیثوں کے مکمل متن ، مختصر ضروری تشریحات کے ساتھ پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہوں گا اور اپنے آپ کو پہلے اور آپ تمام حضرات کو میں یہ نصیحت کروں گا کہ ان احادیث میں بیان شدہ مسائل وقواعد کو اچھی طرح سمجھ لیں اور انہیں معمول زندگی اور وظیفہ حیات قرار دیکر فرمان باری تعالیٰ : ’’ ادخلوا فی السلم کافۃ ‘‘ پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں ۔ والتوفیق بیداللہ سبحانہ وتعالیٰ ، اللہم وفقنالجمیع ما تحبہ وترضاہ.
Flag Counter