ابو قلاب تو یہاں تک فرمایا کرتے تھے : ’’ماابتدع رجل بدعۃ الا استحل السیف ‘‘[1] جو آدمی کسی بدعت کو جاری کرے وہ اپنے لئے تلوار حلال کرلیتا ہے ۔ سلیمان التمیمی ایک بدعتی کو سلام کر بیٹھے ۔ موت سے قبل اس گناہ کو یاد کرکے حساب کے ڈر سے روتے رہے ۔ امام اوزاعی نے صحابی سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا یہ قول نقل کیا ہے : جو قوم کسی بدعت کو اپنا لیتی ہے اللہ تعالیٰ ان سے سنت کو اٹھالیتا ہے پھر وہ انہیں قیامت تک نصیب نہیں ہوتی ۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کاقول ہے : ’’ اتبعواوالا تبتدعوا فقد کفیتم ‘[2]اتباع کے راستہ پر چلو۔ بدعت کی راہ مت اختیار کرو ۔ قرآن و حدیث تمھارے لئے کافی ہیں ۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرمایاکرتے تھے: ’’کل بدعۃ ضلالۃ وان راھا الناس حسنۃ‘‘[3] ہربدعت گمراہی ہے خواہ لوگ اسے کتنا ہی اچھا سمجھیں۔ امام ابو حنیفہ کا قول ہے : |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |