وجبت محبتی للمتزاورین فی[1] میری محبت ان لوگوں کیلئے واجب ہوجاتی ہے جو آپس میں میری رضا کیلئے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ یہ نیت بھی انتہائی مثبت ہے، اگر نیت تنقیدی ہے،یا یہ کہ جاکر رونق میلہ دیکھیں یا ان جیسے دیگر منفی امورہیں تو آپ کا وقت ضیاع کررہے ہیں۔ اگر نیت یہی ہے تو اللہ کیلئے واپس چلے جائیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے ایک ایک لمحے کا حساب لینا ہے اور وہی لمحہ کارآمد ہے جوشریعت کے مطابق گذرے۔ اس وقت یہاں جولمحات گذررہے ہیں ان کو شریعت کے مطابق بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ہماری نیتوں میں اللہ کی رضاہو، ہمیں قرآن سننے کا شوق ہو، اپنے بھائیوں سے اللہ کیلئے ملنے کاشوق ہو،ظاہر ہے اس قسم کے پرگراموں میں آنے اور قرآن وحدیث سننے کا بڑامقام ہے۔ نبی علیہ السلام کا فرمان ہے: نضراللہ امرا سمع مقالتی فحفظھا ثم اداھا کما سمعھا.[2] اے اللہ اس شخص کے چہرے کو تروتازہ کردےجو میری حدیث کو سنتا ہے سن کے یاد کرتا ہے اور آگے پہنچا دیتا ہے۔ ۲۔ذوق،شوق وتوجہ سے سننا یقینا یہ سننا ایک انتہائی مثبت اورکارآمد ہے ،نبی علیہ السلام میدانِ منی میں دعائیں کررہے ہیں کہ یا اللہ ایسے لوگوں کے چہروں کوتروتازگی دینا، رونق اور سرور عطافرمانا، جن کے دلوں میں لگن ہے کہ وہ میری حدیث کو سننے کیلئے پہنچتے ہیں بڑی توجہ اوریکسوئی سے سنتے ہیں |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |