Maktaba Wahhabi

196 - 366
[فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ۰ۚۖ ][1] یعنی جب حق متعین ہوجائے تو باقی جو کچھ ہے وہ گمراہی ہے چنانچہ کتاب و سنت کا حق ہونا متعین ہے ، اس لئے کتاب و سنت کے سوا جو کچھ ہے وہ گمراہی ہے ( یہ سب واضح مقدمات ہیں) امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا قول ہے : ’’ نحن قوم اعزنا اللہ بالاسلام فاذا طلبناہ فی غیرہ اذلنا اللہ ‘‘[2] یعنی [ہم وہ قوم ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری عزت، دین اسلام میں رکھی ہے اگر ہم نے اپنی عزت، دین اسلام کے علاوہ کسی اور جگہ سے تلاش کرنے کی کوشش کی ( کہ فلاں ضابطہ، فلاں قانون ہمارے لئے عزت کا باعث ہوسکتا ہے ) تو اللہ تعالیٰ ہمیں ذلیل کردے گا] لہٰذا ایک مومن کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ ہر مسئلہ اور معاملہ میں دین اسلام کی طرف رجوع کرے ، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین ہے اور ہماری عزت ورفعت کی اساس ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : [وَلَا تَہِنُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ ][3] ترجمہ ( نہ تم سستی کرو اور نہ غمگین ہو ، تم ہی غالب رہوگے ، اگر تم ایماندار ہو ) اس معنی کی اور بھی بہت سی آیات ہیں ، جب اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے تو پھر ہم کبھی ذلیل ، شکست خوردہ اور مغلوب و مقہور نہیں ہوسکتے ، اور اگر ہمیں شکست لاحق ہو یا ہم کبھی
Flag Counter