Maktaba Wahhabi

221 - 366
ولا یزال الرجل یکذب حتی یکتب عنداللہ کذابا ‘‘[1] ( جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ تمام برائیوں کا راستہ کھولتاہے اور برائیاں جہنم کی راہ ہموار کرتی ہیں ، او ر ایک شخص اس قدر جھوٹ بولتا ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کذاب لکھ دیا جاتا ہے ) ۔( اعاذنا للہ من شرور انفسنا و سیئات اعمالنا ) پھر حب مال،حرص اور طمع دنیا،مالی خیانتوں پر اکساتی ہے او راجتماعی مال میں خیانت کا ارتکاب عاقبت کو تباہ و برباد کردینے والا گناہ ہے ۔ غنائم خیبر سے محض ایک چادر لے لینے والا خادم رسو ل عذاب قبر میں جھونک دیا گیا بلکہ وہی چادر جہنم کا شعلہ بن کر اس کے بدن کا خیمہ بن گئی،اور جب اسی موقعہ پر ایک دوسرے صحابی نے اپنی جیب سے دو تسمے جو اس نے اسی میدان سے اٹھا کرجیب میں رکھ لئے تھےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو واپس کرنا چاہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب یہ روزِ محشرلے آنا وہیں وصول کرونگا ، یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ادو الخیاط والمخیط ۔۔۔‘‘[2] یعنی ( اجتماعی امانتوں کا سوئی دھاگہ بھی ادا کر دو) الغرض تنظیم سازی و فرقہ بندی اپنے دامن میں بہت سے مفاسد لئے ہم پر مسلط ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ اللہ رب العزت کی رحمت ہم سے دور ہے اور وہ نقصانات جو تفرق کے تعلق سے قرآن و حدیث میں مذکور ہیں ، ہمیں پوری طرح ڈھانپے ہوئے ہیں ، اللہ تعالیٰ ہمیں ان فرقتوںاو رفتنوں سے مخرج اور ملجا وما وی مہیا فرمادے ۔( آمین یا رب العالمین )
Flag Counter