اپنی زبان پکڑی اور فرمایا :ا س سے ۔ وعن ابن عمر رضی اللہ عنہ قال: قال رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم :لاتکثروا الکلام بغیر ذکر ﷲ ،فإن کثرۃ الکلام بغیر ذکرﷲ تعالیٰ قسوۃ للقلب وإن أبعد الناس من ﷲ القلب القاسی.[1] ترجمہ:ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے ذکر کے سوا زیادہ کلام نہ کیاکرو ،کیونکہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے سوا زیادہ گفتگو کرنا دل کی سختی کی علامت ہے ،اور یقینا اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ دور وہ شخص ہوتا ہے جس کا دل سخت ہوتا ہے۔ وعن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ ان رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم قال: أتدرون ماالغیبۃ؟ قالوا: ﷲ ورسولہ أعلم۔قال :ذکرک أخاک بمایکرہ ،قیل: افرأیت إن کان فی أخی ماأقول ؟قال إن کان فیہ ماتقول فقد اغتبتہ، وإن لم یکن فیہ ماتقول فقد بھتہ.[2] ترجمہ:جناب ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھاکیاتمہیں معلوم ہے غیبت کیا ہے؟صحابہ نے کہا:اللہ اوراس کارسول بہتر جانتے ہیں ، فرمایا:تمہارا اپنے بھائی کا ایسی چیز کے ساتھ ذکر کرنا جسے وہ ناپسند قراردیتا ہے، غیبت ہے ۔کسی نے کہا: اگر میرے بھائی میں وہ عیب موجود ہو؟فرمایاجوعیب تم بیان کررہے ہو اگر وہ اس کے اندر موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی ،اور اگر موجود نہیں تو تم نے اس پر بہتان لگایا۔ وعن عائشۃ رضی اللہ عنھا قالت :قلت للنبی صلی اللہ علیہ وسلم حسبک من صفیۃ کذا وکذا ۔قال بعض الرواۃ :تعنی قصیرۃ ،قال ،لقد قلت کلمۃ لومزجت بماء البحر |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |