Maktaba Wahhabi

292 - 366
نمازیں قائم کریں اورزکاتیں دیں اور اچھے کاموں کا حکم کریں اوربرے کاموں سے منع کریں، اور تمام کاموں کا انجام اللہ کے اختیار میں ہے۔ اس نظامِ امارت کی موجودگی ایک بہت بڑی نعمت ہے اور یہ وہ حقیقی اجتماعیت ہے جس کی بڑی برکات ہیں ،ایسے امیر کی بیعت اور سمع واطاعت فرض ہوجاتی ہے اور اگر بیعت نہ کی جائے توجاہلیت کی موت کی شرعی وعید کا سامنا کرناپڑے گا،اور جاہلیت تو کفرکا قرین ہے ۔ ہمارے علم کے مطابق ان صفات کاحامل امیر یا نظامِ امارت دنیا میں کہیں موجودنہیں ہے،اوریہ ایک انتہائی افسوس ناک حقیقت ہے،آج اگر کسی مملکت میں قائم نظام ،مذکورہ شرعی نظام کے قریب ہوسکتاہے تووہ مملکتِ سعودی عرب ہے ،جہاں عقیدہ کا پوری طرح اہتمام موجودہے ،توحیدوسنت کی حکومت ہے ،شرعی نظامِ عدل قائم ہے ،کسی حد تک حدود اللہ کی تنفیذ ہے اور قضاء وافتاء کانظام علماء کرام کی ایک انتہائی محترم کمیٹی کے سپرد ہے اور اس کمیٹی کی ہیبت حکام وعوام ہرایک کے دل میں پیوست ہے ،ان کا نظامِ حکومت ،ہمارے ملک میں رائج جمہوریت اور اس کے مفاسد سے یکسر مبرا اور پاک ہے۔ چونکہ اس درجہ کی اجتماعیت ہمارے ملک میں مفقو د ہے، لہذا ان حالات میں جماعتی عمل، جوکسی حد تک اس بڑی اجتماعیت کا رنگ پیش کرتا ہے، بہت ہی مبارک اقدام ہے۔ جمعیت اہلحدیث سندھ کے اسٹیج پر جو جماعتی عمل قائم اور جاری وساری ہے وہ بحمد اللہ خالصتاًمنہجِ سلفِ صالحین کا عکاس ہے ،یہ صوبۂ سندھ میں دعوتِ حق اور سلفی نظم کی پہلی اذان ہے۔وہ لوگ کسی حوصلہ افزائی کے مستحق نہیں ہوسکتے جواس انتہائی پیارے نظم اور منہج کو توڑنے کے درپے ہیں اور چار پیسوں کے ذور پر تشتیتِ جماعت جیسی انتہائی مذموم اور
Flag Counter