لیکن آج محض ضد اور سیاسی مفادات کی خاطر ہماری جماعت کے عملی واعتقادی نہج کو تبدیل کرکے سیاستِ خبیثہ کے نہج پر ڈھالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔آٹھ سال بیت اللہ کے پڑوس میں گزارنے والا شخص پاکستان آکر اپنے مشن کا آغازعلی ہجویری کے مزار المعروف داتا دبار سے کرتا ہے، اورہم اس سے تعلق استوار کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں، اسے اور اس جیسے بہت سوں کو اپنے اسٹیجوں کی زینت بناتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ’’من وقر صاحب بدعۃ فقد أعان علی ہدم الدین‘‘[1] یعنی:’’جس شخص نے کسی بدعتی کی تعظیم کی اس نے دین کی عمارت کو ڈھا دینے کی کوشش کی‘‘ کے کیا تقاضے ہیں اس پر عمل کی کیا صورت ہے؟ کیا امام مالک ،امام شافعی،امام احمد بن حنبل امام بخاری،امام سفیان ثوری،امام ایوب سختیانی ،شیخ الاسلام ابن تیمہ اورامام ابن قیم رحمہم اللہ ایسے تھے ؟ دوستو!اور بھائیو!جب بہت سے ہمارے بھائی اس عظیم حقیقت کو سمجھنے اور تسلیم کرنے سے قاصر ہیں تو پھر آپ کی ذمہ داری بہت حد تک بڑھ جاتی ہے ۔ سلف صالحین کے منہج کو سمجھیئے ،علمِ نافع اور عملِ صالح کے أرفع وأعلیٰ منہج پر پوری استقامت کے ساتھ قائم ہوجائیے ،اوراسی دعوت کولیکر قریہ قریہ، بستی بستی پھیل جائیے،یہ ایک بڑاپروقار اور دھیما عمل ہے ۔ اللہ تعالیٰ اخلاص اور تقویٰ کے مبارک ومسعود منہج پر قائم رہنے کی توفیق عطافرمائے اور |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |