Maktaba Wahhabi

55 - 366
یہ نصیحت آپ کیلئے بھی ہے اور آپ کی امت کیلئے بھی۔ مطلب یہ کہ نبی ہویاامتی سب کیلئے تمسک کا راستہ وحی الٰہی ہے۔ اور یہی اتباع کی اساس ہے۔ (2) دوسرا راستہ،سبیل الشیطان ہے، اس کوقرآن پاک میں ’’ولاتتبعوا السبل‘‘ کہاگیا ہے اور یہ ہر وہ راستہ ہے جو وحی الٰہی سے ہٹ کر ہو، چاہے کسی بھی نام سے ہو اور کسی بھی شخصیت سے منسوب ہو، ماننے والوں کی تعداد بڑی ہوچھوٹی ہو، وسائل کم ہوں یازیادہ ہوں۔ [ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ۰ۚۖ ][1] حق کے تعین واثبات کے بعد باقی جو بچتا ہے وہ گمراہی کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔ اس لئے ’’ولاتتبعوا السبل‘‘ میں ’السبل‘ کی تفسیر حبرِامت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے ’’الضلالات ‘‘(گمراہیاں)سے کی ہے۔ امام مجاہد نے ’’السبل‘‘ سےمراد ’’البدع والشبہات‘‘ کہا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں صراط مستقیم کی تفسیر صحابی رسول عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے یوں کی ہے: یعنی صراط مستقیم ایک راستہ ہے جس کے نیچے والے سرے پر ہمیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم چھوڑ کر گئے ہیں اور اس کااوپر والاسرا جنت میں جاداخل ہوتا ہے۔۔۔جو اس راستے سے نکلا (خواہ وہ کسی طرف چلاجائے) وہ جہنم میں داخل ہوگا۔ خوب غور کیجئے!صحابہ کرام بھی اتباع کا راستہ ایک ہی سمجھتے تھے اور باقی ہر راستے کو
Flag Counter