Maktaba Wahhabi

70 - 366
دِيْنًا۝۰ۭ][1] یعنی:آج میں نے تمہارے لئے تمہارادین مکمل کردیا ہے، اور تم پر اپنی نعمتیں تمام کردی ہیں۔ توکیاکوئی شخص اللہ کی مکمل کردہ چیز کو ناقص کہہ سکتا ہے؟ پھر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمادیا: [ماترکت شیئا یقربکم الی الجنۃ الاامرتکم بہ ] یعنی جنت میں پہنچانے والی کوئی چیز میں نے نہیں چھوڑی ہے،بلکہ بیان کردی ہے۔[2] توگویا اللہ تعالیٰ کی محبت ورضا اور جنت کے حصول کا ہر عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےبیان فرمادیا ہے، یہی وجہ ہے کہ صحابیٔ رسول ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: [لقد ترکنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وما طائر یقلب جناحیہ فی السماء الا ذکر لھا منہ علما ] یعنی:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اس طرح چھوڑ کرگئےہیں کہ فضاؤں میں پرما رنے والے پرندوں کی بابت بھی ہمیں علم دےگئے۔[3] توقرآن وحدیث کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا ضروری ہے کہ ان میں رہتی دنیا تک کے تمام مسائل موجود ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو کھاناکھانے اورقضائے حاجت تک کے تمام مسائل بیان فرمادیئے۔بلکہ صدیوں بعد واقع ہونے والے کئی واقعات وحوادث
Flag Counter