Maktaba Wahhabi

145 - 236
جیسا کہ امام رازی نے’’تفسیر کبیر‘‘(۶؍۳۱) میں،’’الصحاح ‘‘للجوہري(ص:۲۶۸) میں،علامہ ابن المنظور کی’’لسان العرب‘‘(۵؍۴۰۴) میں،علامہ زبیدی کی’’تاج العروس شرح القاموس‘‘(۱؍۵۹۱) میں،’’النہایہ ‘‘لابن الاثیر(۵؍۶۲) میں’’مجمع البحار‘‘(۲؍۱۳۵) اور(۳؍۳۶۱) میں اور’’المنجد‘‘(ص:۲) میں لکھا ہے۔ ایسے ہی علامہ عینی کی’’عمدۃ القاری شرح صحیح البخاري(۶؍۲۳۹)،علامہ سہار نپوری کی’’بذل المجہود شرح سنن أبي داود‘‘(۲؍۱۸۹) اور امام بیہقی کی’’کتاب القراءة‘‘ (ص:۹۰۔۹۴) مترجم اردو بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ علامہ عبد الرحمان مبارکپوری رحمہ اللہ نے’’تحقیق الکلام‘‘(۲؍۵۴۔۵۷) پر اور مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے’’توضیح الکلام‘‘(۲؍۱۹۰،۲۱۷) پر اس موضوع کی بڑی تفصیل ذکر کر دی ہے اور علامہ ابن ہمام رحمہ اللہ اور ان کے بعض ہم نواؤں نے جو انصات کا ایک نیا معنی لیا ہے کہ اس سے مراد مطلق سکوت ہے جو سری و جہری تمام نمازوں میں مقتدی کو شامل ہے تو اس کی تردید بھی کتاب القراءۃ بیہقی کے علاوہ مؤلفاتِ احناف،مثلاً:حاشیہ نسائی علامہ سندھی،نیز’’المواہب اللطیفۃ‘‘علامہ عابد سندھی،’’غیث الغمام حاشیۃ إمام الکلام‘‘مولانا عبد الحی،’’فصل الخطاب‘‘اور’’فیض الباري‘‘علامہ انور شاہ کاشمیری،’’التعلیق الحسن حاشیۃ آثار السنن‘‘علامہ نیموی اور’’معارف السنن‘‘بنوری کے حوالوں اور اقتباسات سے کر دی ہے۔اسی طرح علامہ نیموی کے فرزند مولانا عبد الرشید فوقانی’’القول الحسن‘‘میں اور علامہ لکھنوی کے شاگرد علامہ ابو الحسن محمد ملتانی نے
Flag Counter