Maktaba Wahhabi

120 - 236
سے ابن ہمام،زیلعی،انور شاہ کاشمیری،شوق نیموی اور مولانا ظفر احمد عثمانی رحمہم اللہ نے بھی صحیح اور کم از کم حسن درجے کی قرار دیا ہے۔اس سے بعض لوگوں کی طرف سے نافع پرکیے گئے کلام کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے۔[1] حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی حدیث سے بھی دو ایک نہیں،بلکہ بکثرت ائمہ و علما نے مقتدی پر سورت فاتحہ کی قراء ت کے واجب ہونے پر استدلال کیا ہے،جن میں سے امام ترمذی،نسائی،خطابی،ابن حجر عسقلانی،امیر صنعانی،جمال الدین قاسمی،شوکانی،احمد شاکر اور مولانا عبد الحیٔ لکھنوی رحمہم اللہ کے اسمائے گرامی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں،جن کے اقوال کی تفصیل سنن ترمذی،نسائی،معالم السنن،فتح الباری،نیل الاوطار،تفسیر قاسمی(۷؍۲۹۳۴) سبل السلام،تعلیق احمد شاکر علی الترمذی اور السعایہ میں دیکھی جاسکتی ہے۔ حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث میں سے ہم نے اس حدیث کے علاوہ بھی نو احادیث فضیلت و فر ضیتِ فاتحہ کے ضمن میں ذکر کی تھیں،جن سب کو اب دہرانا مناسب نہیں،اس طرح یہ چودہ احادیث ہو گئیں۔ پچاس سے زیادہ احادیث: مقتدی کے لیے وجوبِ فاتحہ پر کتنی ہی دوسری احادیث سے بھی استدلال کیا گیا ہے،جن کی مجموعی تعداد پچاس سے بھی متجاوز ہے۔[2] ظاہر ہے کہ ان تمام احادیث کے تذکرے سے بات بہت طول پکڑ جائے
Flag Counter