Maktaba Wahhabi

171 - 236
جو صحیح مسلم،ابو داود،دارقطنی اور مسند احمد میں حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے اور ابو داود،دارقطنی،بیہقی،مسند احمد،ابن ابی شیبہ،’’جزء القراءة‘‘امام بخاری،نسائی اور ابن ماجہ میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جس میں ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا صَلَّیْتُمْ فَاَقِیْمُوْا صُفُوْفَکُمْ ثُمَّ لْیَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ فَاِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوْا وَ إِذَا قَرَأَ فَاَنْصِتُوْا)) ’’جب تم نماز پڑھنے لگو تو اپنی صفوں کو درست کر لیا کرو،پھر تم میں سے کوئی ایک جماعت کروائے۔جب امام اللہ اکبر کہے تو تم بھی اللہ اکبر کہو اور جب وہ قراء ت کرے تو تم خاموش رہو۔‘‘ یہ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ ہیں،جب کہ حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے الفاظ یہ ہیں: ((إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِیُؤْتَمَّ بِہٖ فَاِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوْا وَإِذَا قَرَأَ فَاَنْصِتُوْا)) ’’امام اس لیے بنایا جا تا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے،جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو او رجب وہ قراء ت کرے تو تم خاموش رہو۔‘‘ ’’کتاب القرا ئۃ‘‘بیہقي(ص:۹۲) میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہے: ((وَ إِذَا قَرَأَ الْاِمَامُ فَاَنْصِتُوْا)) ’’او ر جب امام قراء ت کرے تو تم خاموشی اختیار کرو۔‘‘ ’’کتاب القراءة‘‘ہی میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بھی ایک روایت مروی ہے،جس میں ہے:
Flag Counter