Maktaba Wahhabi

59 - 236
الْعَظِیْمُ الَّذِيْ اُوْتِیْتُہٗ)) [1] ’’﴿الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾(سورت فاتحہ) ہی السبع المثانی اور قرآن عظیم ہے،جو مجھے عطا فرمائی گئی ہے۔‘‘ دوسری حدیث بھی صحیح بخاری کی ہے اور اس میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اُمُّ الْقُرْآنِ ہِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِيْ وَ الْقُرْآنُ الْعَظِیْمُ)) [2] ’’سورت فاتحہ ہی السبع المثانی اور قرآنِ عظیم ہے۔‘‘ امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے ا س آیت کی تفسیر میں لکھا ہے کہ حضرت علی،عمر،ابن مسعود،ابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی یہی مروی ہے۔امام نخعی،عبد اللہ بن عبید بن عمر،ابن ابی ملیکہ،شہر بن حوشب،حسن بصری،مجاہد اور قتادہ رحمہم اللہ کا بھی یہی قول ہے۔[3] سورت فاتحہ کو’’مثانی‘‘کیوں کہا گیا ہے؟ اس سلسلے میں امام قتادہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ذُکِرَ لَنَا أَنَّہُنَّ فَاتِحَۃُ الْکِتَابِ وَأَنَّہُنَّ یُثْنَیْنَ فِيْ کُلِّ رَکْعَۃٍ مَکْتُوْبَۃٍ أَوْ تَطَوُّعٍ‘‘[4] ’’ہمیں بتلایا گیا ہے کہ وہ’’السبع المثانی‘‘فاتحہ الکتاب ہے اور وہ فرض و نفل تمام نمازوں کی ہر رکعت میں دہرائی جاتی ہے۔‘‘ امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ امام المفسرین امام ابن جریر
Flag Counter