Maktaba Wahhabi

76 - 276
’’اے اہل کتاب! جو بات ہمارے اور تمھارے درمیان مشترک ہے اس کی طرف آؤ۔ وہ یہ کہ ہم صرف اللہ کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور ہم میں سے کوئی کسی کو اللہ کے سوا اپنا کارساز نہ سمجھے (تحریم و تحلیل کے بارے میں علماء و مشائخ کے خودساختہ معیار کو تسلیم نہ کریں)۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین اور یہود سے جہاد کیا اور ان پر غالب آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تقریباً بیس غزوات میں بنفس نفیس شرکت کی،دعوت و جہاد اور لوگوں کو ظلم و ستم سے نجات دینے کے لیے،اپنے ساتھیوں کے بہت سے لشکر روانہ کیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو تعلیم دیتے تھے کہ سب سے پہلے لوگوں کو ایک اللہ رب العالمین کی طرف بلائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُقَاتِلَ الْمُسْلِمُونَ الْيَهُودَ فَيَقْتُلُهُمْ الْمُسْلِمُونَ)) ’’قیامت قائم نہیں ہوگی حتی کہ مسلمان یہودیوں سے لڑائی کریں گے اور مسلمان ان کو قتل کردیں گے۔‘‘[2] اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللّٰهِ هِيَ العُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ)) ’’جس نے اس لیے لڑائی کی کہ اللہ تعالیٰ کا کلمہ بلند ہو،اس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں لڑائی کی۔‘‘[3] یعنی اس کا یہ جہاد و قتال اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول ہوگا۔
Flag Counter