اور اگر کسی کی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے خلاف ہوتی تو خواہ ابوبکر و عمر ہی کیوں نہ ہوتے ان کا رویہ کیا ہوتاتھا؟ اور صحابہ و تابعین کے دور کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیرالقرون یعنی امت کا سب سے بہترین دور قرار دیا تھا۔ آج فکر اہل حدیث اور منہج اہل حدیث بھی یہی ہے اور الحمد للہ یہ عظیم اور پاکیزہ فکر اللہ تعالیٰ نے صرف جماعت اہل حدیث ہی کوعطافرمائی ہے باقی مذاہب و فرق تقلید باتعصب کی بناء پر اس انتہائی پاکیزہ منہج سے یکسر محروم ہیں ۔ حالانکہ دنیوی واخروی فلاح اور کامیابی کا یہی راستہ ہے ۔ اگر پوری امت اس جادۂ مستقیم اور منہج قیم کو اپنالے تو اللہ تعالیٰ تمام پریشانیاں ختم کردے۔ میرے اہل حدیث بھائیو ! اور بالخصوص نوجوان ساتھیو ! تم اس پاکیزہ منہج نبوی کے وارث ہو تم پر اللہ تعالیٰ نے بڑی بھاری ذمہ داری عائد کر دی ہے لہذا اس منہج کے داعی بن جاؤ ، عقیدۃً وعملاًواعمالاًونشراًوبلاغاً۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ أقول قولی ھذا واستغفراللہ لی ولکم وأصلی وأسلم علی نبیہ محمد و علی آلہ وصحبہ وأہل طاعتہ أجمعین. |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |