Maktaba Wahhabi

120 - 366
اور اگر کسی کی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے خلاف ہوتی تو خواہ ابوبکر و عمر ہی کیوں نہ ہوتے ان کا رویہ کیا ہوتاتھا؟ اور صحابہ و تابعین کے دور کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیرالقرون یعنی امت کا سب سے بہترین دور قرار دیا تھا۔ آج فکر اہل حدیث اور منہج اہل حدیث بھی یہی ہے اور الحمد للہ یہ عظیم اور پاکیزہ فکر اللہ تعالیٰ نے صرف جماعت اہل حدیث ہی کوعطافرمائی ہے باقی مذاہب و فرق تقلید باتعصب کی بناء پر اس انتہائی پاکیزہ منہج سے یکسر محروم ہیں ۔ حالانکہ دنیوی واخروی فلاح اور کامیابی کا یہی راستہ ہے ۔ اگر پوری امت اس جادۂ مستقیم اور منہج قیم کو اپنالے تو اللہ تعالیٰ تمام پریشانیاں ختم کردے۔ میرے اہل حدیث بھائیو ! اور بالخصوص نوجوان ساتھیو ! تم اس پاکیزہ منہج نبوی کے وارث ہو تم پر اللہ تعالیٰ نے بڑی بھاری ذمہ داری عائد کر دی ہے لہذا اس منہج کے داعی بن جاؤ ، عقیدۃً وعملاًواعمالاًونشراًوبلاغاً۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ أقول قولی ھذا واستغفراللہ لی ولکم وأصلی وأسلم علی نبیہ محمد و علی آلہ وصحبہ وأہل طاعتہ أجمعین.
Flag Counter