تقاضا یہ ہے کہ اسے کلام اللہ سمجھ کر محبت اور شوق سے سناجائے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: ما أذن اللہ لشیء ما أذن للنبی صلی اللہ علیہ وسلم یتغنی بالقرآن.[1] جب پیغمبر علیہ السلام قرآن کی تلاوت کررہے ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ جس شوق اور پیار سے ان کی تلاوت کو سنتا ہے اس طرح اور کوئی چیز نہیں سنتا۔ یہ بڑا مبارک فعل ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود بعض اوقات قرآن کی تلاوت سنتے، صحابہ کو حکم دیتے کہ تم پڑھو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سنتے۔ اس کو پڑھنا اور سننا دونوں موجب برکت اور موجب اجر ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے فرمایاتھا: ان اللہ أمرنی أن أقرأ علیک سورۃ البینۃ. یعنی:بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تم پر سورۃ البینہ پڑھوں۔ نیزآپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: اقرأوا القرآن فانہ یاتی یوم القیامۃ شفیعا لأصحابہ.[2] قرآن کی تلاوت کرو قرآن قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرتا ہوا آئے گا۔ [وَاِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ ][3] جب قرآن پڑھا جائے تو اسے سنو۔ اور جہاں تک قرآن پاک سننے کے شوق وذوق کی دلیل ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |