سے ثابت ہے؟ یہ لوگوں سے اجتماعی ذکر کروانا کہ مل کر لاالٰہ الااللہ کہو، مل کر سبحان اللہ کہو، پھر اللہ اکبر کہو۔ صحابہ تو اس روش کو بدعت کہتے ہیں۔سنن دارمی میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا وہ پوراقصہ آپ کے سامنے ہے کہ مسجد میں ایک جماعت کو دیکھا جو باقاعدہ مستقل اللہ کا ذکر کررہی ہے ایک شخص ان کی قیادت کررہا ہے وہ کہتا ہے کہ سب مل کر سبحان اللہ کہو مل کر لاالٰہ الااللہ کہو۔ لوگ کہہ رہے ہیں جب وہ اس عمل سے فارغ ہوئے توابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کیا فرمایا: لقد جئتم بدعۃ ظلما.[1] تم نے اس دین پر ظلم کرتے ہوئے ایک بدعت کو جاری کیاہے۔ اس موقعہ پر انہوں نے یہ بھی فرمایا: فعدوا سیآتکم فأنا ضامن أن لا یضیع من حسناتکم شئی.[2] کہ جو کام تم کررہے ہو اس سے بہتر یہ ہے کہ تم گناہ کرکے آؤ اور وہ گناہ شمارکرو۔ تم بآواز بلند اجتماعی آوازسے مل کر سبحان اللہ سبحان اللہ کہہ رہے ہو اور اسے گنتے جارہے ہو اس سے بہتر یہ ہے کہ تم گناہ کرکے آؤ اور وہ گناہ گنو۔ کیوں!اس لئے کہ اگر تم گناہ کروگے وہ شمارکروگے تو گناہ کا ایک وبال ہے مگروہ نیکیوں کو برباد نہیں کرے گا۔گناہ اپنی جگہ اور نیکیاں اپنی جگہ ،گناہوں کے پلڑے میں گناہ رکھے جائیں گے اورنیکیوں کے پلڑے میں نیکیاں ہوں گی دونوں کا وزن ہوگا اورفیصلہ ہوگا۔لیکن جو کام تم کررہے ہو چونکہ یہ بدعت ہے اور بدعت نیکیوں کو بھی برباد کردیتی ہے،نمازیں برباد |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |