Maktaba Wahhabi

235 - 366
ذکر کیا توفرمایا: ’’من سمعہ قد ظھر فلینأ عنہ ‘‘[1] یعنی:’’جو دجال کے ظہور کی بابت سنے وہ اس سے دور رہے‘‘ دجال سے دور رہنے کی بہت سی حکمتوں میں سے ایک ظاہری حکمت یہ سمجھ میں آرہی ہے کہ کہیں تم اس کے فتنہ کی لپیٹ میں نہ آجاؤ۔ دورِ فتنہ ہی کے تعلق سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ ہدایت موجود ہے: ’’أملک علیک لسانک ولیسعک بیتک وابک علی خطیئتک‘‘ [2] یعنی:’’اپنی زبان کو کنڑول میں رکھنا،اپنے گھر کی چار دیواری کو کافی سمجھنا اور اپنے گناہوں پر رونا ‘‘ گھر کی چار دیواری پر کس حد تک اکتفاء کرے ،اس کی تعبیر ایک حدیث میں یوں وارد ہوئی ہے کہ ’’کونوا احلاس بیوتکم‘‘ [3] یعنی:’’فتنوں کے دور میں تم اپنے گھروں میں اس طرح رہنا جیسے گھر کا کوئی ضروری سامان (مثلاً:چولھا وغیرہ) ہمیشہ گھر میں موجود ہوتا ہے‘‘ اس معنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اور حدیث ہے : ’’المرء علی دین خلیلہ فلینظر أحدکم من یخالل‘‘[4]
Flag Counter