یعنی:’’انسان اپنے دوست کے دین کو جلد ا پنالیتا ہے لہذا ہر شخص خوب چھان پھٹک کر دیکھے کہ وہ کس سے دوستی کررہا ہے‘‘ اسی حکمت کے تحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’لا تصاحب إلا مؤمنا ولایأکل طعامک إلا تقی‘‘[1]یعنی:’’تم صحیح العقیدہ مؤمن کے علاوہ کسی کی مصاحبت اختیار نہ کرو اور تمہارا مال صرف پرہیزگارلوگ ہی کھائیں‘‘ حضراتِ گرامی !ان تمام نصوص سے یہی شرعی حکمت ومنشامفہوم ہوتی ہے کہ فتنوں سے الگ تھلگ رہنا چاہیئے، اور کائنات کا سب سے بڑا فتنہ شرک وبدعت ہے،جوانسان کے عقیدہ اور منہج وعمل کو اکارت کردیتے ہیں، تو پھر اپنے مزعومہ مقاصد ومطالب کے حصول کی خاطر اہل شرک وبدعت سے اختلاط یقینا شرعی حدود کی پامالی کے مترادف ہے ۔ایسے کام کا کیا فائدہ جس کی بناء پر اپنے یا اپنے ماننے والوں کے عقیدہ ومنہج کی خرابی کا امکان پیدا ہوجائے۔والعیاذ ب اللہ سلف صالحین بدعتی سے زیادہ اس شخص کو خطرناک قرار دیتے تھے جو اہل الحدیث یا اہل السنۃ ہونے کا دعویٰ کرے اور اہل بدعت سے مجالست ومصاحبت اختیار کر ے۔ابوقلابۃ علماء تابعین میں سے ہیں،فرمایاکرتے تھے: ’’لا تجالسوا اھل البدعۃ ‘‘[2] یعنی:’’ اہل بدعت کے ساتھ مت بیٹھو‘‘ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |