Maktaba Wahhabi

257 - 366
بھلادے تو یاد آنے کے بعد پھر ایسے ظالموں کے ساتھ مت بیٹھیں‘‘ اللہ تعالیٰ کی آیات میں عیب جوئی کرنے والے اہلِ بدعت ہی ہیں، لیث بن ابی سلیم، ابو جعفر جو علماء تابعین میں سے ہیںکا یہ قول نقل کرتے ہیں : ’’اہلِ خصومات (مبتدعین)کے ساتھ مت بیٹھو،یہی لوگ اللہ تعالیٰ کی آیات میں عیب جوئی کرتے ہیں‘‘ [1] نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: [وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتٰبِ اَنْ اِذَا سَمِعْتُمْ اٰيٰتِ اللہِ يُكْفَرُ بِھَا وَيُسْتَہْزَاُ بِھَا فَلَا تَقْعُدُوْا مَعَھُمْ حَتّٰي يَخُوْضُوْا فِيْ حَدِيْثٍ غَيْرِہٖٓ ۰ۡۖ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُھُمْ۰ۭ اِنَّ اللہَ جَامِعُ الْمُنٰفِقِيْنَ وَالْكٰفِرِيْنَ فِيْ جَہَنَّمَ جَمِيْعَۨا [2] ’’اور اللہ تعالیٰ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم اتار چکا ہے کہ جب تم کسی مجلس والوں کو اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو!جب تک کہ وہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگیں،(ورنہ )تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو،یقینا اللہ تعالیٰ تمام کافروں اور سب منافقوں کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے‘‘ محمد بن سیرین رحمہ اللہ رحمہ اللہ فرمایاکرتے تھے :’’یہ آیت اہلِ بدعت کے بارہ میں نازل ہوئی ہے‘‘ [3]
Flag Counter