Maktaba Wahhabi

300 - 366
ہونے کے جودلائل ذکرفرمائے ہیں،ان میں سرِ فہرست توحید ربوبیت ہے،چنانچہ فرمایا:[يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِىْ خَلَقَكُمْ وَالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ][1] یعنی:اے لوگو!عبادت کرو اپنے رب کی جس نے تمہیں اورتم سے پہلے تمام لوگوںکو پیداکیا،تاکہ تم بچ سکو۔(یعنی جہنم کی آگ سے) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم دیا ہے اور اس حکم کی علت یہ بتلائی ہے کہ میں تمہارا اور تمہارے آباءواجداد کا خالق ہوں۔دوسری آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ہمارے مقصدِ تخلیق کا ذکر فرمایا ہے ،جوکہ اُس کی عبادت ہے ،اور اس کی وجہ بھی یہی بتلائی کہ وہ ذات تمہاری خالق ہے،چنانچہ فرمایا:[وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ][2]اس سے واضح ہوتا ہے کہ معبودِ حق ہونے کیلئے خالق ہونا ضروری ہے، جس ذات میں خالق ہونے کی صلاحیت نہیں اس میں معبود ِ حق ہونے کی صلاحیت یکسر معدوم ہوگی اور وہ تمام تر دعاوی کے باوجودجھوٹے اور باطل معبود قرار پائیں گے ،اسی نکتہ کوواضح کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں ایک دعویٰ اور اس کے بعد ایک استفسار اکٹھا ذکر فرمایا ہے:[ھٰذَا خَلْقُ اللہِ فَاَرُوْنِيْ مَاذَا خَلَقَ الَّذِيْنَ مِنْ دُوْنِہٖ۰ۭ ] [3] یعنی:یہ ساری کائنات اللہ تعالیٰ کی خلق ہے ،پس مجھے دکھاؤکہ ان لوگوں نے کیا پیداکیا ہے جو اس کے سوا (پکارے جاتے) ہیں۔
Flag Counter