Maktaba Wahhabi

59 - 366
صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ بظاہر وہ مسئلے چھوٹے ہوں گے لیکن ان چھوٹے مسئلوں تک وہ اتباع کے سوا کسی راستے کا تصور نہیں کرسکتے تھے توبڑے مسائل میں تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی کیا حیثیت اورمقام ہوگا!خوب غور کیجئے گا۔ (1)بشربن مروان جمعہ کاخطبہ دے رہے تھے، دورانِ خطبہ انہوں نے دعا کیلئے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا،توصحابی رسول عمارۃ بن رویبہ نے فرمایا: [قبح اللہ ھاتین الیدین لقد رأیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مایزید علی ان یقول بیدہ ھکذا واشار باصبعہ المسبحۃ] یعنی: اللہ ان دونوں ہاتھوں کو بربادکردے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے توکبھی اپنی سبابہ انگلی سے زیادہ سے اشارہ نہیں فرمایا۔[1] (2)امام زہری فرماتےہیں میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو انہیں روتاہوا پایا، سبب پوچھا توفرمایا: [لااعرف شیئا مما ادرکت الاھذہ الصلوۃوقد ضیعت] یعنی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی سوائے نماز کے مگر وہ بھی ضائع کردی گئی ہے۔[2] یہ بات جناب انس رضی اللہ عنہ نے اس وقت کہی جب دیکھا کہ لوگوں نے نمازظہر میں تاخیر کرنا شروع کردی تھی اور اسی سےملتے جلتے الفاظ صف بندی میں کوتاہی دیکھ کربھی کہے تھے۔
Flag Counter