Maktaba Wahhabi

74 - 366
[اللہ الطبیب ][1] یعنی:طبیب تو اللہ ہی ہے۔ تو پھر آیئے اللہ کوطبیب تسلیم کرتے ہوئے اپنے آپ کو اللہ پر پیش کردیں اورغورکریں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن وحدیث میں ہمارے امراض کی کیا تشخیص فرمائی ہے اور ان کا کیا علاج تجویز فرمایا ہے؟ یہ بات اس سے کہیں بہترہے کہ ہم اپنے امراض کو خودہی تشخیص کرتے رہیں جو غلط ہی ہوگی، پھر جوعلاج تجویز ہوگا وہ غلط تشخیص کی بناء پر غلط ہی ہوگا۔ نتیجہ یہ کہ کبھی اصلاح احوال کی توفیق نہ ملے گی اور ہمیشہ یونہی بھٹکتے رہیں گے۔ پھر یہ بات قطعا معقول نہیں ہےکہ اللہ تعالیٰ پیشاب، پاخانے اور حیض کے مسائل تو خود بیان فرمادے اور اتنا بڑا مسئلہ ہماری تنگ اورناقص عقلوں کے سپرد کردے۔فیاللعجب لہذا اے دانشورانِ ملت اور اے فقیہانِ قوم! خود تشخیص کے خول سے نکل کر خالقِ کائنات کے نازل کردہ قانون ہدایت وفطرت کی طرف پلٹ آؤ۔ اپنے اصل مرض کو پہچانو اورخالق ومالک اور اصل طبیب کے بتلائے ہوئے علاج کو اپنالو کہ اسی میں تمہاری اور تمہاری ملت کی بقاء اوربہتری کااصل راز ہے۔واللہ المستعان اللہ تعالیٰ تشخیص فرماتاہے: [وَاَطِيْعُوا اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْہَبَ رِيْحُكُمْ وَاصْبِرُوْا۰ۭ اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِيْنَۚ ][2]
Flag Counter