Maktaba Wahhabi

100 - 215
الکعبہ‘‘میں لکھا ہے: ’’ من صلي علیٰ ظہر الکعبۃ جازت صلوتہ‘‘ ترجمہ:’’جوشخص بیت اللہ کی چھت پر نماز پڑہے اس کی نماز جائر ہے‘‘ کہو حنفی بھائیو!اب حدیث مانو گے یا فقہ؟ عورتوں کو عورتوں کی امامت: (۶۳)’’عن ام ورقتہ امرھا ان تؤم اہل دارھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام ورقہ رضی اللہ عنہا کو حکم دیا کہ وہ اپنے گھر والوں کی امامت کرائیں‘‘(ابوداؤد مع عون المعبود،ج۱،ص۲۳۰باب امامۃ النساء) مستدرک حاکم ص۲۰۳ جلد اول کتاب الصلوۃ باب امامۃ المراۃ میں ہے: ’’عن عائشۃ انھا تؤم النساء وتقوم وسطھن‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا عورتوں کی امامت کراتی تھیں اور بیچ صف میں کھڑی ہوتی تھیں‘‘ لیکن حنفی مذہب ان حدیثوں کو نہیں مانتا وہ کہتا ہے: ’’یکرہ للنساء ان یصلین وحد ھن الجماعۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی صرف عورتوں کو جماعت سے نماز پڑھنا مکروہ ہے‘‘(ہدایہ،ص۱۰۳،باب الامامۃ جلداول) کہوں حنفی بھائیو!اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانو گے یا فقہ کی؟
Flag Counter