Maktaba Wahhabi

179 - 215
نماز کی رکعتوں کی گنتی میں شک پیدا ہو جائے کہ نہ معلوم تین پڑہیں یا چار تو چاہیئے کہ شک چھوڑدے اور یقین پر بنا کرے پھر سلام سے پہلے دو سجدے کر لے‘‘(رواہ مسلم) لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا وہ اس کے بالکل بر عکس کہتا ہے: ’’ومن شک فی صلوتہ فلم ید راثلثا صلی ام اربعا وذلک اول ما عرض لہ استاء نف‘‘(ہدایہ ص۱۴۰ج اول،باب سجودالسہو) ترجمہ:’’یعنی جسے اول اول دفعہ اپنی نماز کی رکعتوں کی گنتی میں شک پیدا ہو جائے کہ نہ معلوم تین پڑہیں یا چار تو اسے چاہیے کہ نئے سرے سے دوسری نماز پڑہے‘‘ کہو میرے بھائیو!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات شریعت؟یا جو آپ کے خلاف کہے اس کی بات شریعت؟وہ تو گئے جو کر گئے اب تم بتاؤ کیا کر و گے؟ ہمارا مشورہ تو آپ کو یہ ہے کہ حدیث پر عمل کرو حدیث ہی کو اپنا مذہب سمجھو اور یہی فرمان امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا ہے فرماتے ہیں ’’اذا صح الحدیث فھو مذہبی‘‘ جو کچھ صحیح حدیث میں ہے وہی میرا مذہب ہے پس تم بھی سچے حنفی اسی وقت بنو گے جب وہ لو جو حدیث میں ہے۔ فطرے کا مسئلہ: (۱۳۵)’’مشکوۃ شریف جلد اول ص۱۶۱ صدقۃ الفطر‘‘میں ہے: ’’واما فقیرکم فیرد علیہ اکثر مما اعطاء‘‘ ترجمہ:’’یعنی صدقۃ الفطر مسکین بھی ادا کریں اللہ تعالیٰ انہیں اوروں سے اس سے بھی زیادہ دلوائے گا‘‘(ابوداؤد)
Flag Counter