Maktaba Wahhabi

198 - 215
کی حسب منشا کوئی حکم ہوتو سر جھکائے خاموشی سے بلکہ بصدق شوق اسے مان لیتے ہیں۔لیکن جہاں خلاف ہو اور یہ ایسے ہوگئے کہ گویا ان تلوں میں تیل ہی نہ تھا۔یہ بیمار دل ہیں یہ مغرور ہیں انہیں اللہ رسول کی باتیں عدل وانصاف حقانیت واطمینان والی نظر ہی نہیں آتیں۔سچ تو یہ ہے کہ یہ بدترین ظالم گروہ ہے۔ملاحظہ ہو آیت ’’ویقولون امنا‘‘ سے ختم رکوع تک۔ اپیل: ہمارے زمانے کی وہ جماعت جو فقہ کی موجودہ کتابوں پر آنکھیں بند کر کے جھک پڑی ہیں جس نے ایک امام کی تقلید کا پٹا اپنے گلے میں مضبوط ڈال لیا ہے آج ہم دیکھتے ہیں کہ تقلید نے ان حضرات کو اسی وصف پرلا کھڑا کر دیا ہے کہ ان آیتوں کا صحیح مصداق یہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے بھی حدیث و قرآن کے دو حصے کر لئے ہیں۔ایک وہ کو مطابق مذہب ہے ایک وہ جو خلاف مذہب ہے جو مطابق ہے اسے تو مان لیں گے لیکن جو مخالف ہے اسے ہر گز نہ مانیں گے۔پس یہ نہایت برا وصف ہے ہم اپنے موجودہ بھائیوں سے پرزور اپیل کریں گے کہ للہ وہ اس مہلک روش سے الگ ہو جائیں۔؎ رشک سے کیوں نہ جلے عیش کا خرمن اپنے محفل غیر ہو جب شمع سے روشن اپنے تقلید کے معنی: تقلید اور تحقیق آپس میں دو متضاد اور ایک دوسرے کے برخلاف دو جداگانہ
Flag Counter