Maktaba Wahhabi

81 - 215
ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کو جنہیں ان کے خاوند نے تیسری طلاق دیدی تھی فرمایا کہ تم عدت تک کے کھانے پینے کے خرچ کی مستحق نہیں ہو بجز اس صورت کے کہ تم حمل سے ہو‘‘(رواہ مسلم،مشکوۃ،ص۲۸۸،جلددوم باب العدۃ) یہ حدیث صاف ہے کہ جسے تیسری طلاق ہوگئی ہو وہ نان نفقہ کی حق دار نہیں لیکن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا وہ حکم دیتا ہے کہ اس صورت میں بھی عورت نان نفقہ کی حقدار ہے۔چنانچہ حنفی مذہب کی اسی معتبر کتاب’’ہدایہ کے،ص۴۲۳،جلددوم،کتاب الطلاق‘‘میں ہے: ’’واذا طلق الرجل امراتہ فلھا النفقۃ والسکنٰیفی عدتھا رجعیا کان او بآئنا‘‘ ترجمہ:’’یعنی جو شخص اپنی بیوی کو طلاق دے خواہ رجعی طلاق ہو یعنی پہلی یا دوسری خواہ بائن طلاق ہو یعنی تیسری پھر بھی اس کے ذمے اس کا نان نفقہ اور رہنے سہنے کی جگہ ہے‘‘ کہو حنفی دوستو!وہ ہے حکم رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ ہے حکم فقیہ وہ ہے حدیث یہ ہے فقہ کسے مانوگے؟اور کس پر عمل عقیدہ رکھو گے؟ عورتوں کا عید گاہ میں آنا: (۳۹)’’عن ام عطیۃ قالت امرنا ان نخرج الحیض یوم العیدین وذوات الخدور فیشھدن جماعۃ المسلمین ود عوتہم وتعتزل الحیض عن مصلا ہن قالت امراہ یا رسول اللّٰہ احدنا لیس لھا جلباب
Flag Counter