Maktaba Wahhabi

216 - 215
صلی اللّٰه علیہ وسلم اخذت بقول اصحابہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی میں ہر مسئلے میں قرآن شریف کو لیتا ہوں اس میں ہو مسئلہ نہ پاؤں تو حدیث رسول اللہ کو لیتا ہوں اس میں بھی نہ ملے تو اقوال صحابہ پر عمل کرتا ہوں،پس ظاہر ہے کہ حضرت الامام عالی مقام علیہ الرحمۃ والسلام عامل حدیث و قرآن تھے‘‘ بھائیو!سچ ماننا،واللہ یہی میرا مذہب اور میری کل جماعت اہلحدیث کا مذہب ہے۔پس صحیح معنی میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ہیں۔یہی تعلیم امام صاحب کی ہے اور یہی مذہب آپ کاہے پس ہم تمہیں امام صاحب کے اسی صحیح مذہب کی دعوت دیتے ہیں آؤ اختلافات کے پردے چاک کر دو اور جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے ماننے میں ہم سب متفق ہیں آؤ مل کر آپ کی حدیث کے عمل پر بھی متفق ہو جائیں۔؎ الٰہی دے اثر ایسا مری بیتا بی دل میں چلے آئیں کلیجہ تھام کر وہ میری محفل میں والدہ امام صاحب: بردران!صرف میں ہی نہیں دینا کے مسلمان مانتے ہیں کہ حدیث اور قیاس ہم پلہ چیزیں نہیں ان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔قیاس جو حدیث کے خلاف ہو قطعاً چھوڑ دیا جائے گامگر حدیث جو قیاس کے خلاف ہو ہر گز نہ چھوڑی جائے گی۔پس آپ سے عرض ہے کہ مندرجہ بالا نقشہ پر دو بارہ نظر ڈال جائیے اور جو مسائل قیاسیہ خلاف احادیثِ صحیحہ ہیں ان سے دست بردار ہو جائیے۔رائے کوئی وقت کی چیز نہیں،خود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ صاحب کو ایک مسئلے کے فتوے کی ضرورت پڑی
Flag Counter