Maktaba Wahhabi

215 - 215
رائے سے زیادہ پسند اور محبوب ہے ‘‘(عقود الجواہر) آپ سے سوال ہوتا ہے کہ حضرت یہ جو آپ ہمیں رائے اور قیاس سے مسائل بتلا دیا کرتے ہیں کیا یہ سب آپ کے نزدیک بر حق ہی ہوتے ہیں؟آپ جواب دیتے ہیں: ’’الباطل الذی لا شک فیہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی بہت ممکن ہے کہ یہ سب بالکل ہی غلط ہوں‘‘(جزء تاریخ خطیب) میرے بھائیو!ہمارے امام صاحب ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا اللہ انہیں غریق رحمت کرے ہر گز یہ مذہب نہ تھا کہ حدیث کے خلاف کسی کی مانی جائے پھر میں نہیں سمجھ سکتا کہ آپ نے آج یہ کہاں سے اور کیوں اور کس کی تقلید میں مان لیا؟کہ ان کتابوں میں جو ہے ہم تو اسی کو مانیں گے؟گو آپ کو صحیح اور صریح حدیثیں اس کے خلاف دکھادی جائیں،میں تو سمجھتا ہوں کہ اس میں نہ صرف حدیث کی بے حرمتی ہے بلکہ خود امام صاحب کی بھی بے ادبی ہے اور پھر اسے امام صاحب کا مذہب بتلانا،یہ تو ان پر تہمت دھرنا ہے۔ امام صاحب سردار اہلحدیث ہیں: سنئے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ خود اپنا مذ ہب بیان کرتے ہیں ایسا کہ اگر آج وہ ہوتے اور یہ فرماتے تو شاید کٹر لوگ انہیں بھی غیر مقلد غیر مقلد کہتے کہہ کر زمین آسمان پر اٹھا لیتے سنئے فرماتے ہیں: ’’اخذ بکتاب اللّٰہ فما لم اجد فبسنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم فان لم اجد فی کتاب اللّٰہ ولا سنۃ رسولہ
Flag Counter