Maktaba Wahhabi

190 - 215
حنفیوں کو اختیار ہے خواہ وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کو لیں خواہ بعد والے کی؟ شراب و سود کی تجارت: (۱۵۴۔۵۱۵)دنیا جانتی ہے مسلمان بچے بچے کو علم ہے کہ اسلام نے شراب اور شراب کی تجارت حرام کر دی ہے ’’مشکوۃ شریف جلد اول ص۴ ۲ کتاب البیوع باب الکسب الخ‘‘میں ہے: ’’ عن جابر انہ سمع رسول اللّٰہ یقول عام الفتح وھو بمکۃ ان اللّٰہ ورسولہ حرم بیع الخمر والمیتۃ والخنریز والاصنام الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ والے سال اپنے خطبے میں فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کی مردار کی سور کی اور بتوں کی خریدو فرخت حرام فرمادی ہے‘‘(متفق علیہ) لیکن حنفی مذہب کو اس حکم کے ٹالنے پر نہ ماننے پر اصرار ہے وہ ذرا گھما کر پیچ دے کر اسے حلال کر لیتا ہے یعنی ’’ہدایہ جلد ۳ کتاب البیوع ص۴۱ باب البیع الفاسد‘‘میں ہے: ’’واذا امرا لمسلم نصرانیا ببیع خمرا او بشرائھا ففعل ذالک جاز عند ابی حنیفۃ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اگر کسی مسلمان نے کسی نصرانی کو شراب بیچ ڈالنے یا خرید لینے کا حکم دیدیا تو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک یہ جائزہے جو حکم شراب کا وہی حکم خنزیر کا بھی ہے‘‘
Flag Counter