Maktaba Wahhabi

45 - 215
روزوں کے رکھنے کا حکم دیا۔لیکن حنفی مذہب اس حدیث کو نہیں مانتا۔حنفیوں کی سب سے اعلیٰ اعر سب سے معتبر کتاب ’’ہدایہ کتاب الصوم ‘‘ص۲۰۳میں ہے: ’’لا یصوم عنہ الولی‘‘ ترجمہ:’’یعنی میت کی طرف سے اس کاولی روزہ نہ رکھے‘‘ حنفی بھائیو!حدیث بھی آپ کے سامنے ہے اور آپ کی فقہ کا مسئلہ بھی ااپ کے سامنے ہے۔کیاسچ مچ جو حدیث میں ہے ااپ اسے چھوڑ دیں گے؟نہ مانیں گے؟اور جو فقہ میں ہے اسے تھام لیں گے؟اور اس پر ایمان لائیں گے؟ جانور کے پیٹ کے بچے کے ذبحہ کا مسئلہ: (۴)’’عن جابر ان النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم قال زکوۃ الجنین زکوۃ امہ‘‘(رواہ ابو داؤد والدارمی و رواہ الترمذی عن ابی سعید) ترجمہ:’’دارقطنی،ابن ماجہ اور مسند احمد میں بھی یہ حدیث ہے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں پیٹ کے اندر کے بچے کا ذبح اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے‘‘(مشکوۃ،ص۳۵۰،ج ب) یعنی کسی جانور کو ذبح کیا اس کے پیٹ میں سے بچہ نکلا تو وہ بھی اس کی ماں کے ذبیحہ میں ہی داخل ہے اور اس کا کھنا حلال ہے یہ حدیث صاف ہے کہ جس جانور کو ذبح کریں اور اس کے پیت میں سے بچہ نکلے اس کا کھانا حلال ہے وہ ذبح شدہ ہے ابو داؤد میں یہ بھی ہے کہ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ ہم کسی مادہ کو ذبح کرتے ہیں اور اس کے پیٹ سے بچہ نکلتا ہے تو کیا اسے کھالیں یا پھینک دیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کھو لو اس کی ماں کا ذبیحہ اس کا ذبیحہ ہے۔لیکن
Flag Counter