Maktaba Wahhabi

107 - 215
فرضوں کے ہوتے ہوئے سنتیں: (۷۱)’’ عن ابی ہریرۃ قال قال النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم ازا اقیمت الصلوۃ فلا صلوۃ الا المکتوۃ ‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جب فرض نماز کی اقامت یعنی تکبیر ہوگئی پھر سوائے اسی فرض نماز کے اور کوئی نماز نہیں ہے‘‘(مسلم،مشکوۃ،جلداول،ص۹۶،کتا ب الصلوۃ،باب الجماعۃ) لیکن حنفی مذہب کا فرمان ہے: ’’ من انتھٰی الیٰ الامام فی صلوۃ الفجر وھو لم یصل رکعتی الفجر ان خشی ان تفوتہ رکعۃ ویدرک الاخرٰی یصلی رکعتی الفجر عند باب المسجد ثم یدخل‘‘ ترجمہ:’’یعنی جو شخص امام کے پاس پہنچے صبح کی نماز ہو رہی ہو اس نے دو ررکعتیں سنت نہ پڑہی ہو تو اگر اسے خوف ہو کہ ایک رکعت فوت ہوجائے گی اور دوسری جماعت سے پالے گا تو اسے چاہیئے کہ مسجد کے دروازے کے پاس دو رکعتیں سنت پڑھ کر پھر جماعت میں مل جائے ‘‘ حنفی بھائیو!اب کہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تو حکم ہے کہ جماعت کھڑی ہونے پر اور نماز حرام۔حنفی مذہب کا حکم ہے کہ باوجود جماعت کھڑی ہو جانے کے گو ایک رکعت فوت بھی ہو جائے صبح کی دو سنتیں پڑھ لے۔پس اہلحدیث کا مذہب تو یہ ہے کہ اس موقعہ پر حدیث مانی جائے فقہ چھوڑی جائے۔اس وقت کسی اور کی حدیث کے مقابلے میں ماننا منع ہے۔لیکن آج کل کی تقلید یہ ہے کہ حدیث چھوڑ دی جائے اور فقہ مانی جائے اب کہو تم مقلد رہو گے؟یا محقق بنو گے؟حدیث مانو گے؟یا فقہ پر عمل
Flag Counter