Maktaba Wahhabi

219 - 215
آپ نے دیکھا؟کہ امام صاحب رحمہ اللہ کا صاف فرمان ہے اس پر آپ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے فعل کو اور پھر اس فعل کے سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہونے کو دلیل میں پیش کیا ہے۔لیکن حنفیوں نے اجماع کر کے امام صاحب رحمہ اللہ کے اس حق اور بادلیل مسئلے کا بالکل انکار کر دیاہے۔آج تمام حنفیوں کا عمل اس کے خلاف ہے۔تمام حنفی مولویوں کا فتویٰ اس کے بر خلاف ہے اور کتب فقہ کی تمام مصنفین نے بھی اس کے خلاف کیا ہے۔ الزام: حنفی دوستو!اگر آپ اس طرح کسی مسئلہ کو چھوڑ دیں تو نہ دشمن امام ٹھہریں نہ تقلید کی حد سے نکلیں تو پھر اسی فعل پر اہلحدیث کے خلاف کیون کانٹے بونے لگتے ہیں؟اور ان پر کیوں برس پڑتے ہو؟برادران!اب میری منشا اس پوری بحث سے اور ساری کتاب سے یہی اور صرف یہی ہے کہ جس طرح آپ نے آزادی کے ساتھ آپ نے اس ایک مسئلے میں امام صاحب کی تقلید کا پٹہ اتار پھینکا اسی طرح اور مسائل جو صریح حدیث کے خلاف ہیں ان میں بھی یہی چال کیوں نہیں چلتے؟اگر آج تم یہ روش چلو تو پھر حنفی اہلحدیث کے تفرقے کی سد سکندری بالکل ہی اٹھ جائے اور آپس میں ہم سچ مچ ویسے ہی بھائی بھائی بن جائیں جیسے اسلام کے شروع میں تھے اور جیسے منشاء شریعت ہے۔ ریمارک برکتب فقہ: ہاں دوستو!واللہ!ابھی تک ہماری سمجھ میں یہ اندھیرا تو نہیں آیا کہ آخر فقہاء کرام نے ایسا کیوں کیا؟کہ امام صاحب نے جو حق مسئلہ بتایا اور اس کی دلیل صحابی رضی اللہ عنہ کے فعل سے پھر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دی۔اسے تو پرے پھینک دیا،اور حنفی
Flag Counter