Maktaba Wahhabi

97 - 215
باجہ گاجہ اور راگ راگنی: (۵۹)’’عن جابر قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم الغنآء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت المآء الزرع‘‘ ترجمہ:’’یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ گانا دل میں نفاق کو اس طرح اگاتا ہے جیسے پانی کھیتی کو‘‘(رواہ البیہقی فی شعب الایمان مشکوۃ جلددوم ص۴۱۱،باب البیان الشعر) یہ حدیث صاف دلیل ہے اس بات پر کہ گانا،کانا سننا سب ممنوع ہے۔ممنوع کا م جس مجلس میں جن لوگوں میں ہوتا ہو وہاں بیٹھنا بھی ممنوع ہے لیکن حنفی مذہب کی اعلیٰ کتاب ’’ہدایہ،ص۴۳۹،جلد۴،کتاب الکراہیہ ‘‘میں ہے: ’’من دعی الیٰ ولیمۃ او طعام فوجد ثمہ لعبا او غناء فلا باس بان یقعد یأکل قال ابو حنیفۃ البتلیت بحذا مرۃ فصبرت‘‘ ترجمہ:’’یعنی جو شخص ولیمے کی یا کھانے کی دعوت میں گیا پھر وہاں اس نے کھیل یا گانا پایا تو بھی اس کے وہاں بیٹھنے اور کھانے میں کوئی ڈر خوف نہیں‘‘ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ایک مرتبہ میں بھی اس میں مبتلا کیا گیا تو میں نے صبر کیا حنفی بھائیو!حدیث کا مسئلہ اور آپ کی فقہ کا مسئلہ آپ کے سامنے ہے جو چاہو قبول کرو؟او جسے چاہو رد کردو۔ حیلوں سے رد حدیث: (۶۰)’’ عن مالک قال بلغنی ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کا یامر باستبرآء مآء بحیضۃ ان کانت ممن تحیض وثلاثۃ اشہر ان کانت ممن
Flag Counter