Maktaba Wahhabi

101 - 215
بچوں کی امامت: (۶۴)’’عن عمروبن سلمۃ قال فقد مونی بین ایدیھم وانا بن ست او سبع سنین الخ‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا عمرو بن سلمہ اپنی قوم کے امام تھے اس وقت ان کی عمر چھ سات سال کی تھی‘‘(مشکوۃ،ص۱۰۰،جلداول،باب الامامۃ رواہ البخاری) یہ حدیث صاف ہے کہ چھوٹا بچہ جبکہ قرآن کا زیادہ قاری ہو وہ امامت کراسکتا ہے لیکن حنفی مذہب اسے نہیں مانتا اس مذہب کی سب سے بڑی معتبر کتاب’’ہدایہ،ص۱۰۳،باب الامامۃ جلد اول ‘‘میں لکھا ہے: ’’ولا یجوز للرجال ان یقتدوا بامراۃ اوصبی‘‘ ترجمہ:’’یعنی مردوں کو جائز نہیں کہ عورتوں کی یا بچوں کی اقتدا میں نماز پڑہیں‘‘ کہو حنفی بھائیو!اب آپ کا فیصلہ کیا ہے جائز مان کر حدیث کو سر آنکھوں پر رکھ کر محمدی بنو گے؟یا ناجائز مان کر فقہ کو سر آنکھوں پر رکھ کر حنفی بنو گے؟ نماز میں کتربیونت: (۶۵)’’عن ابی حمید الساعدی قال فی نفر من اصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ان احفظکم لصلوۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم فاذا جلس فی الرکعۃ الا خرۃ قدم رجلہ الیسرٰی ونصب الاخرٰی وقعد علیٰ مقعدہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اور صحابہ
Flag Counter