Maktaba Wahhabi

194 - 215
ہے’’اذا صح الحدیث فھو مذہبی‘‘یعنی صحیح حدیث میں جو ہے وہی میرا مذہب ہے(شامی)؎ دم پھڑک جائے جسے سنتے ہی تقریر یہ ہے دیکھے تو جی ہی بہل جائے نگہ تیر یہ ہے منکرحدیث منکر امام بھی ہے: میں نے آپ کو صحیح حدیثیں دکھا دی ہیں اور امام صاحب کا یہ فرمان خود آپ کے مذہب کی معتبر کتاب ’’شامی‘‘میں موجود ہے۔پس امام صاحب کا در حقیقت ان مسائل میں وہی مذہب ہوا جو ان صحیح حدیثوں میں ہے،پھر جو ان صحیح حدیثوں کو نہ مانے اور ان کے خلاف مسائل کو مانے اس نے نہ صرف ان احادیث کا ہی خلاف کیا بلکہ خودامام صاحب کا بھی خلاف کیا پس یہ خیال کہ امام صاحب کا مذہب وہ ہے جو ان فقہ کی کتابوں میں ہے،غلط خیال ہے۔نیز یہ خیال کہ ان فقہ کی کتابوں میں جو ہے حق ہے اور یہی قرآن و حدیث کا مغز،عطر اور گودا ہے غلط ہے۔بلکہ درحقیقت امام صاحب کا مذہب اصولی طور پر وہ ہے جو اہلحدیث کا ہے امام صاحب کا سچا ماننے والا وہ ہے جو ہر صحیح حدیث کو قابل قبول اور واجب العمل مانے۔جو شخص حدیث وفقہ کے علانیہ خلاف کے وقت حدیث کو چھوڑ کر فقہ کو لے وہ حدیث کا بھی منکر ہے،وہ امام صاحب رحمہ اللہ کے مذہب کا بھی اصولی طور پر منکر ہے۔پس میں اپنے موجودہ سمجھ دار حنفی بھائیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کھلے بندوں حدیث کے ماننے والے بن جائیں۔ساری فقہ گو چھوٹ جائے کوئی غم نہیں لیکن اگر ایک صحیح حدیث چھوٹی تو یاد رکھو اللہ کے ہاں کوئی جواب نہ ہو سکے گا۔
Flag Counter