Maktaba Wahhabi

140 - 215
ترجمہ:’’یعنی مقتدی امام کے پیچھے نہ پڑہے‘‘ دیکھیں اب ہمارے حنفی بھائی حدیث مانتے ہیں کہ فقہ ہی پر جمے رہتے ہیں؟نمازیں چھوڑنی اور مذہب رکھنا کسے پسند ہوگا؟ خطبہ کی وقت کی دو رکعتوں کے حنفی دلائل (۴)جمعہ کی دو رکعتیں: آپ نے جو حدیث پیس کی ہے کہ جب امام جمعہ والے دن منبر پر آجائے تو نہ نماز ہے نہ بات چیت۔اس کی باب بھی سنئے۔آپ ہی کے مذہب کی معتبر کتاب ’’ہدایہ ص۱۵۱‘‘کے حاشئے پر ہے: ’’قلت ھذا غریب مرفوعا ولھذا قال البیہقی رفعہ وھم فاحش انما ھو من کلام الزھری‘‘ ترجمہ:’’یعنی یہ روایت بالکل غریب ہے اس کا مرفوع ہونا یعنی حدیث رسول ہون ثابت نہیں یہ تو زہری کا کلا م ہے یہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان عظیم ہے‘‘ آپ نے کہیں یہ نہیں فرمایا صحیح چھوڑ ضعیف حدیث سے بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ثابت نہیں اسی لئے ’’درایہ تخریج ہدایہ ص۱۳۲‘‘میں ہے’’لم اجدہ‘‘میں نے یہ مرفوع حدیث کہیں پائی نہیں۔یہ تو تھا آپ کا جواب کہ خود آپ کے مذہب کے فقہا کے اقرار کے مطابق یہ حدیث ثابت و صحیح نہیں اب اس کے خلاف سنئے۔
Flag Counter