Maktaba Wahhabi

34 - 215
فوت ہوگیا جس سے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم گئی گزر۔جو کچھ ہے اتباع سنت میں ہے،جو کچھ اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے،جنت اس میں ہے برکت اس میں ہے،عافیت اس میں،رحمت اس میں۔اللہ!ہمیں حدیث پر عمل نصیب کر،اللہ!ہمیں قول رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطیع بنا۔آمین!برادارن امت کہلوا کر حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دوری کی کیا وجہ ہے؟ اک آن بھ مجھ سے نہ ملو آٹھ پہر میں گھر چھوڑ کر اپنا رہویوں غیر کے گھر میں سنتے ہیں شب و روز تمہیں بزم و گر میں کیوں کر نہ ہو تاریک جہاں میری نظر میں تقلید چار سو سال کے بعد نکلی فرمان قرآن ہے: ’’ وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِمْ مِنْ قَبْلُ ‘‘ ترجمہ:’’ان کے اور ان کی منشا کے درمیان اسی طرح دیواریں کھڑی کر دی گئیں جیسے ان جیسے ان سے پہلے والوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔‘‘ برسوں فلا سفر کی چناں اور چنیں رہی لیکن اللہ کی بات جہاں تھی وہیں رہی چار سو سال تو مسلمانوں پر امن و چین کے ساتھ گزرے،یہ من سلویٰ کھاتے رہے۔لیکن اس کے بعد انہیں بھی بنی اسرائیل کی طرح دور کی سوجھی،داڑھ کا چٹخاراہ یاد آیا اور لہسن پیاز طلب کرنا شروع کردیا،اس زمانے کے رہبروں نے
Flag Counter