Maktaba Wahhabi

202 - 215
طور پر آپ نے ابھی پڑہی ہے کہ تقلید شخصی کے پھیر میں پھنس کر آپ نے سینکڑوں صحیح حدیثوں کو جواب دے دیا ہے۔ تقلید کی خوبصورت بلا کی ایجاد: اخباری محمدی کے ٹائیٹل پر جو آیت قرآن کریم ’’فلا وربک الخ‘‘لکھی رہتی ہے اسی کے مطابق صحابہ رضی اللہ عنہ کرام عمل رہا۔ان کے پاس سوائے قرآن و حدیث کے کوئی تیسری چیز عمل کے لئے نہ تھی۔یہی پاک روش صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی رہی اسی طریقے پر تابعین عظام رہے،اور یہی تعلیم آئمہ اسلام نے دی۔لیکن ان سب کے خلاف چار سو سال کے بعد مسلمانوں میں ایک نئی بدعت نے سر نکالا اور اپنے خوبصورت چہرے پر مسلمانوں کو کچھ اس طرح مفتوح کر لیا کہ ایک ایک دو دو ہو کر بجر ایک جماعت کے سب کے سب اس کی طرف جھک گئے اور یہ خوبصورت بلا انکے گلے کا ہار بن گئی۔جوں جوں ان بد بلا کے جراثیم ان کے جسم میں اثر کرتے گئے،قرآن وحدیث کی روح پرور پاک صحت ان کی بگڑتی گئی۔بالآخر بعض بزرگوں سے رائے قیاس کے مانگے ہوئے ٹکڑوں پرانہوں نے قناعت کر لی،اور زبانی دسترخوان کا من و سلویٰ ان سے چھین لیا گیا۔گھر گھر تقلید ی بھیک کے خشک ٹکڑوں کا ڈھیر نظر آنے لگا اور روحانی لذیذ غذا دیکھنے کو بھی باقی نہ رہی۔ صحابہ رضی اللہ عنہم کااختلاف اور اس کا فیصلہ: مندرجہ بالا آیت کے حکم ماتحت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے آپس کے تمام اختلافات کا فیصلہ صرف قرآن وحدیث سے ہوتا تھا۔نمونے کے طور پر سنئے۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ
Flag Counter