Maktaba Wahhabi

201 - 215
مقلدوں کی توہین امام: حالت تو جناب کی یہ کہ ایک ایک پیسے کو محتاج لیکن پھر شیخی یہ کہ فلاں بادشاہ کو تاج و تخت میرا دیا ہو ا ہے۔یوں تو جناب فرمائیں کہ ہم مقلد ہیں،قرآن و حدیث سے مسائل لینا مجتہدوں کا کام ہے،لیکن پھر جناب یہ فرمائیں کہ حنفی مذہب کا یہ مسئلہ سچاہے کہ رفع الیدین نہ کرو۔تینوں اور امام جھوٹے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ رفع الیدین کیا کرو؟کیوں جناب یہ اماموں کے درمیان سچ جھوٹ کے تمیز کرنے کی قابلیت جناب کو کیسے حاصل ہوگئی؟اور اگر اتنی قابلیت واقعی آپ میں ہے کہ مجتہد اماموں کے مسائل کو لے کر ان کے دلائل معلوم کر کے ان میں محاکمہ کر کے ان میں فیصلہ کر دیں کہ فلاں ایک امام سچا اس کا مذہب اچھا،فلاں تین امام باطل ان کا مذہب باطل۔تو یہی قابلیت و ذہانت جناب نے براہ راست قرآن و حدیث سے مسائل کے لینے پر صرف کیوں نہ کی؟اور مذمت تقلید کا کلنگ کا مصنوعی ٹیکہ اپنی قدرتی پیشانی پر کیوں لگالیا؟ مجھے امید ہے کہ میرے بھائی اس ذرا سے تحریر کی رمز کو پا لیں گے اور وہ غور وخوض کر کے تقلید کی موجودہ دلدل سے نکل بھاگنے کی کوشش کریں گے۔تقلید شخصی کے تو صاف معنی یہ ہیں کہ تین اماموں کی تمام باتوں کے ہم منکر بن جائیں سارے دین میں صرف ایک امام کو حق پر مانیں تب تقلید شخصی ہو سکتی ہے ورنہ تقلید بن نہیں سکتی۔؎ رفعت کبھی کسی کی گوارایہاں نہیں جس سر زمیں کے یہ ہیں وہاں آسماں نہیں اس خرابی کو ذہن میں رکھتے ہوئے پھر اس خرابی پر نظر ڈال جایئے جو مسلسل
Flag Counter